علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

ہفتہ، 17 اگست، 2019

امید کے روشن منارے

#امید

(قسط نمبر۱۱)

🌸امید کے روشن منارے


🌹🌹خدائے موسیٰ


✍🏼جس کا نام قرآن میں بکثرت آیا ہے اور اس کے غرور و تکبّر کی خوب تصویر کشی کی گئی ہے وہ فرعون ہے۔ ایک رات اس نے خواب دیکھا کی شام میں آگ بھڑک اٹھی ہے جو مصر کی جانب بڑھ رہی ہے اور محل و قصر، باغ و بستان سب جلاکر راکھ کرنے والی ہے؛ وحشت کے عالم میں اٹھتا ہے؛ مصر کے جادو گر، منجم اور پیشینگوئی کرنے والوں کو بلاتا ہے اور خواب کی تعبیر طلب کرتا ہے۔

ایک کہتا ہے: کہ عنقریب بنی اسرائیل میں کوئی ایسا بچہ آنے والا ہے جو فرعون کے تخت و تاج کو پلٹ دیگا، اس کے دین کو بدل دیگا، اس کو ملکیت سے باہر کردیگا۔ [بحار الأنوار (ط - بيروت) ؛ ج‏13 ؛ ص51] فرعون نے خطرناک کام کا فیصلہ لیا: حکم دیا کہ نبی اسرائیل کے ہر نوزاد بچّے کو قتل کردیا جائے جو اس کام میں مدد نہ کرے اسے قید میں ڈال دیا جائے، جو شخص کسی بچّے کو اس کے حوالے کرے یا اسکی مخبری کرے اسے انعام سے نوازا جائے۔

اس فیصلہ کی بنا پر 70ہزار بچے قتل کیے گئے، لیکن ارادہ خدا تو تمام ارادوں سے برتر ہے جناب موسی ع بغیر کسی گزند کے با ایمان والدین گودی میں آنکھ کھولتے ہیں۔

ولادت کا وقت ہوتا ہے، ماں پریشان ہوجاتی ہے، بس ایک ہی فکر ہوتی ہے کہ کیسے فرعون جیسے جلاّد کی گزند سے اسے محفوظ رکھا جائے گا؛ امداد الٰہی شامل حال ہوتی ہے، وضع حمل ظاہر نہیں ہوتے، اتفاق سے دایہ بھی امانتدار ملتی ہے جو خبر کو نشر نہیں ہونے دیتی؛ مادر موسیٰ سے کہتی ہے ارادہ بنایا تھا کہ فرعون کو باخبر کرکے انعام حاصل کرونگی لیکن اس کے نورانی چہرے کی زیارت کے بعد اس کا ایک بال بھی کم ہونا گوارا نہیں کرسکتی۔

دایہ کو گھر سے نکلتے دیکھ جاسوسوں کو شک ہوا، لہذا گھر میں داخل ہونے کا ارادہ کیا،  خواہر موسیٰ نے ماں کو خبردار کیا، ماں مضطرب ہوگئی، فورا ایک کپڑے میں لپیٹ کر مولود کو تنور کے حوالے کردیا، جاسوس تنور کو جلتا دیکھ کر مطمئن ہوگئے اور خالی ہاتھ واپس گئے، آگ گلزار ہوگئی اور جناب موسی ع محفوظ رہے۔ [مجمع البیان، ج۷، ص۳۷۷]

ماں نے خدا سے دعا کی کہ وہ حفاظت کی کوئی راہ دکھائے، خدا نے مادر موسیٰ کو الہام کے ذریعہ اطمینان بخشا۔ اور انہوں نے تین ماہ تک پرورش جاری رکھی اور جناب موسی ع نے ان ایام میں نہ گریہ کیا اور نہ ہی کوئی عمل انجام دیا جس سے جاسوسوں کو خبر لگ سکے۔] : بحار الأنوار( ط- بيروت)، ج۱۳، ص۵۴]

💢مادر جناب موسی کی پریشانیوں میں اضافہ ہورہا تھا، بچے پرورش اور حفاظت کا مسئلہ تھا۔۔۔۔ لیکن امداد غیبی کو دیکھتے ہوئے نور امید میں بھی اضافہ ہورہا تھا کیونکہ سمجھ رہی تھی کہ اس بچے کی حفاظت کرنے والا تو کوئی اور ہے۔ جب تربیت کا مسئلہ اور سنگین ہوا تو خدا نے الہام کے ذریعہ سکون عطا کیا کہ اسے دودہ پلائیں اور جب حالات ناسازگار دیکھیں تو اسے دریا کے حوالے کردیں۔ وَ أَوْحَيْنا إِلى‏ أُمِّ مُوسى‏ أَنْ أَرْضِعيهِ فَإِذا خِفْتِ عَلَيْهِ فَأَلْقيهِ فِي الْيَمِّ۔۔۔ اور ہم نے مادر موسٰی کی طرف وحی کی کہ اپنے بچّہ کو دودھ پلاؤ اور اس کے بعد جب اس کی زندگی کا خوف پیدا ہو تو اسے دریا میں ڈال دو اور بالکل ڈرو نہیں اور پریشان نہ ہو کہ ہم اسے تمہاری طرف پلٹا دینے والے اور اسے مرسلین میں سے قرار دینے والے ہیں۔ [القصص/7]

اگرچہ حکم خدا ماں کے لئے بہت تعجب خیز تھا، لیکن اعتماد و امید اور اپنے بچے کے ساتھ کرامات الٰہی کو دیکھتے ہوئے بیٹے کو صندوق میں رکھا اور دریائے نیل کے حوالے کردیا۔

✨ظاہرا دریا کا پانی تھا اور صندوق کے ڈوبنے پلٹے کا خطرہ۔۔۔۔ لیکن حقیقت میں آغوش خدا تھی اور اطمینان و سکون؛ اور اس سے بھی زیادہ تعجب خیز یہ کہ فرعون کا تختہ پلٹنے والا اسی کے گھر میں پروان چھڑنے جارہا ہے۔
ان واقعات میں اگر غور کیا جائے تو مادر موسیٰ علیہ السلام نے ایک بار تنور میں ڈال کر، دوسری مرتبہ پانی میں ڈال کر اپنے بچّے کی حفاظت فرمائی تو ذہن میں مذکورہ آیت ضرور آئے گی: ۔۔۔عَسى‏ أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئاً وَ هُوَ خَيْرٌ لَكُمْ۔۔۔۔ ممکن ہے کہ ایک چیز تمہیں ناگوار گزرے مگر وہی تمہارے لیے بہتر ہو، جیساکہ ممکن ہے ایک چیز تمہیں پسند ہو مگر وہ تمہارے لیے بری ہو۔ [بقرہ/216]

⭕️یعنی مشکلات اور سختیوں میں تھوڑا صبر سے کام لیں، خدا پر اعتماد رکھیں، علم غیب کی خبر نہیں رکھتے تو کسی فیصلے میں جلدی کرنے کی ضرورت بھی نہیں، جلد ناامید نہ ہونا کیونکہ خدا سب دیکھ رہا ہے وہ کہ جو تمہارے ماں باپ سے بھی زیادہ تمہیں چاہتا ہے۔

https://t.me/klmnoor