خوش اخلاقی باعث محبت
🌷حضرت
امام علی علیہ السلام
🔴 منْ حَسُنَ خُلُقُهُ كَثُرَ مُحِبُّوهُ وَ أَنِسَتِ النُّفُوسُ
بِه
🔵 جس کا
اخلاق اچھا اور نیک ہو اسکے چاہنے والے زیادہ ہوتے ہیں اور لوگوں کے قلب اسی سے
مانوس ہوتے ہیں.
📚تصنيف
غرر الحكم و درر الكلم، ص255 / بعض آثار حسن الخلق
خوش اخلاقی سے ہی زندگی
🌷حضرت
امام علی علیہ السلام
📔بحُسنِ الأخلاقِ
يَطيبُ العَيشُ
📜خوش اخلاقی
سے زندگی خوشگوار ہوتی ہے
📚عيون
الحكم و المواعظ (لليثي)، ص188، الفصل الأول الباء الزائدة
✍🏼اچھے
اخلاق سے ہی زندگی اچھی اور خوشگوار ہوتی ہے، اس لئے کہ نیک اخلاق والا شخص جب سختیوں
سے روبرو ہوتا ہے تو رنجیدہ نہیں ہوا کرتا اور لوگ بھی اسے اذیت نہیں پہونچاتے اور
اس کا لحاظ رکھتے ہیں؛ جس کے نتیجہ میں اس کی زندگی خوشگوار ہوا کرتی ہے۔
💢لیکن
اس کے برخلاف بری خصلتوں والا شخص ہر چھوٹی سے چھوٹی مصیبت پر رنجیدہ اور غمناک
ہوجاتا ہے اور لوگوں سے بھی برا سلوک رکھتا ہے ،تو لوگ بھی اسے تکلیف پہونچاتے ہیں؛
لہذا اکثر اوقات اس کی زندگی تلخ ہی رہتی ہے۔
📚شرح آقا
جمال خوانسارى بر غرر الحكم و درر الكلم، ج3، ص218
خوش اخلاقی سے دل جیتو
👈حضرت
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
📗إنَّكُمْ
لَنْ تَسَعُوا النَّاسَ بِأَمْوَالِكُمْ فَسَعُوهُمْ بِأَخْلَاقِكُمْ
🗒تم اپنی
دولت کے ذریعہ تمام لوگوں تک نہیں پہونچ سکتے(ان کو خوشنود نہیں رکھ سکتے) تو اپنے
(نیک) اخلاق کے ان کے دلوں کو جذب کرو۔
📚من لا
يحضره الفقيه، ج4، 394؛ الأمالي( للصدوق)، ص12، المجلس الثالث
✍🏻یعنی
تمہارے اندر اتنی صلاحیت اور ظرفیت نہیں ہے کہ تمام لوگوں کی محبتوں کو اپنی دولت
کے ذریعہ جذب کرسکو؛ دولت و ثروت کے ذریعہ ایسا نہیں کرسکتے لیکن ایک چیز ہے جس کے
ذریعہ اکثر لوگوں کو خود سے قریب رکھ سکتے ہو۔
وہ کیا ہے؟
وہ اخلاق ہے۔
اگر آپ تواضع
اور انکساری سے پیش آئیں، سچے انسان بنیں، ان کے اُن کے خلاف سازشیں نہ رچیں، اگر
ایسے ہوجائیں کہ اپنے وعدہ پر قائم رہیں۔ یہ ایسی خصلتیں ہیں جنہیں لوگ پسند کرتے
ہیں، لہذا اپنے اس نیک اخلاق، اچھی خصلتوں کے ذریعہ لوگوں کے دلوں کو اپنی طرف کھیچیں۔
💎رہبر
معظم حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای مد ظلہ
خوش اخلاقی عقلمندی
حضرت امام صادق
علیہ السلام:
🔴أکمَلُ الناسِ
عَقلاً أحسَنُهُم خُلقاً۔
🔵 لوگوں
میں سے عاقل ترین شخص وہ ہے جو اخلاق کے لحاظ سے دوسروں سے بہتر ہو۔
📚کافی(ط-الاسلامیه)
ج 1، ص 23 ، ح17
خوش اخلاق یعنی رسول والا
🌷حضرت
رسول اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم
🔴 قالَ ثَلَاثٌ
مَنْ لَمْ تَكُنْ فِيهِ فَلَيْسَ مِنِّي وَ لَا مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ قِيلَ
يَا رَسُولَ اللَّهِ وَ مَا هُنَّ قَالَ حِلْم يَرُدُّ بِهِ جَهْلَ الْجَاهِلِ وَ
حُسْنُ خُلُقٍ يَعِيشُ بِهِ فِي النَّاسِ وَ وَرَعٌ يَحْجُزُهُ عَنْ مَعَاصِي اللَّهِ
عَزَّ وَ جَلَّ.
🔵 جس میں
یہ تین چیزیں نہ ہوں وہ نہ مجھ سے ہے نہ خدائے عزّ و جلّ سے۔ سوال ہوا: یارسول
اللّہ! وہ کون سی چیزیں ہیں؟ فرمایا:
حلم جس کے ذریعہ
جاہل کی جہالت کو دور کرسکے۔
اچھا اخلاق جس کے
ذریعہ لوگوں کے درمیان رہ سکے۔
ورع جو اسے اللّہ
تعالی کی نافرمانی سے روک سکے۔
📚 الخصال،
ج1، ص145، ثلاث من لم تكن فيه فليس من الله عز و جل و لا من رسوله
خوش اخلاقی باعث وسعت رزق
🌷 حضرت
امام علی علیہ السلام
🔴 في سَعَةِ
الْأَخْلَاقِ كُنُوزُ الْأَرْزَاق
🔵 رزق
کے خزانے خوش اخلاقی میں مضمر ہیں
📚تصنيف
غرر الحكم و درر الكلم، ص255، بعض آثار حسن الخلق
✨خدا کی رحمتیں وہیں
ہوتی ہیں جہاں خدائی رنگ و آہنگ کی جلوہ گری ہو۔۔۔۔۔ جب انسان کا اخلاق اچھا ہو سیرت
نیک ہو۔۔۔۔۔ تو بے اعتمادی کی دیواریں گرنے لگتی ہیں۔۔۔۔۔ لاقانونیت، بے وفائی، خیانت،
دھوکا ڈھڑی۔۔۔۔۔ کا قلع قمع ہوجاتا ہے اور صبر و حوصلہ، اطمینان و سکون۔۔۔۔۔ کی
حکم فرمائی ہوتی ہے تو کاروبار میں رونق ہوتی ہے۔۔۔۔ معاملات دنیا و آخرت میں
چارچاند لگ جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ چاہے روٹی کپڑا مکان جیسے مادّی رزق کا مسئلہ ہو یا
علم، ایمان عبادت جیسے معنوی اور روحانی رزق کی بات؛ سارے مسائل حل ہوتے نظر آتے ہیں۔
خوش اخلاقی سے برکت زندگی
🌷 حضرت
امام صادق علیہ السلام
🔴 الْبِرُّ وَ حُسْنُ الْخُلُقِ يَعْمُرَانِ الدِّيَارَ
وَ يَزِيدَانِ فِي الْأَعْمَارِ
🔵نیکی
اور خوش اخلاقی گھروں کو آباد اور عمر میں اضافہ کرتے ہیں
📚الكافي
(ط - الإسلامية)، ج2، ص100، باب حسن الخلق
✨خوش اخلاقی کے
نقوش صرف انسان کے حوصلوں پر نہیں ملتے، بلکہ وہ اعضاء و جوارح کی سلامت پر بھی
اثر انداز ہے، اور زندگی کی راہوں کو آسان بناتی ہیں؛ بد اخلاق شخص ہمیشہ کا رنجور
ہوتا ہے۔
✨خوش اخلاقی ہی سے
گھر، شہر، علاقہ، ملک آباد ہوتا ہے کیونکہ علاقہ، سوسائٹی تبھی امن و آسائش کا منھ
دیکھ سکتی ہے جب اتّحاد، باہمی تعاون، استصواب رائے، اخلاص، ایک دوسرے کے احترام،
عدل و انصاف وغیرہ کی بالادستی ہو،
💢جس سماج
اور معاشرہ سے اخلاق رخصت ہوجائے اسکی ترقّی کی بات فضول ہوگا۔
خوش اخلاقی اور برکات اخروی
✨خوش اخلاقی دنیا
میں انسان کو نہ جانے کتنے فوائد سے مستفیض کرتی ہے، اور اسکو کمالات و انسانیت کی
اعلی منزلوں تک پہوچاتی ہے اور سماج کے تانے بانے کو ایک حسین پیکر میں ڈھال دیتی
ہے تو سعادتِ اخروی اور کمالِ نہائی میں بھی اس کا مقام کم نہیں۔۔ حضرات معصومین
علیہم السلام نے اس کی جانب اشارہ فرمایا ہے ان
میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
💫الف)
روز جزا کے حساب و کتاب میں تخفیف
🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام:
🔴حسِّنْ خُلُقَكَ
يُخَفِّفِ اللَّهُ حِسَابَك
🔵اپنے
اخلاق کو اچھا بناؤ تاکہ خدا تمہارے حساب کو آسان بنائے۔
📚الأمالي(
للصدوق) / النص، ص210، المجلس السابع و الثلاثون
💫ب) گناہوں
کی بخشش:
🌷🌷حضرت امام صادق علیہ السلام:
🔴 انَّ الْخُلْقَ الْحَسَنَ یُمیثُ الْخَطیئَهَ كَما تُمیثُ
الشَّمْسُ الْجَلیدَ
🔵اچھا
اخلاق گناہوں اس طرح سے ختم کردیتا ہے جس طریقہ سے سورج برف کو پگھلادیتا ہے
📚الكافي
(ط - الإسلامية)، ج2، ص100، باب حسن الخلق
💫ج) درجات
عالیہ تک رسائی:
🌷🌷حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ سلّم:
🔴انَّ الْعَبْدَ
لَیَبْلُغُ بِحُسْنِ خُلْقِهِ عَظیمَ دَرجاتِ الاخِرَهِ وَ اَشْرَفَ الْمَنازِلِ
وَ اِنَّهُ ضَعیفُ الْعِبادَهِ
🔵بندہ
اگرچہ عبادت میں کمزور رہا ہو، اپنے اچھے اخلاق کے ذریعہ آخرت کے عظیم درجات اور
بڑے مرتبوں پر فائز ہوگا۔
📚المحجة
البيضاء في تهذيب الإحياء، ج5، ص93
💫د) نوید
بہشت:
🌷🌷حضرت نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم:
🔴أكْثَرُ
مَا تَلِجُ بِهِ أُمَّتِيَ الْجَنَّةَ تَقْوَى اللَّهِ وَ حُسْنُ الْخُلُق
🔵میری
امّت کے لوگ سب سے زیادہ جس چیز کی بنا پر وارد بہشت ہونگے وہ تقوا اور نیک اخلاق
ہے۔
📚الكافي
(ط - الإسلامية)، ج2، ص100، باب حسن الخلق
#بداخلاقی_کے_نتائج
✨معصومین کرام علیہم
السلام نے جہاں خوش اخلاقی کی بہت تعریف کی ہے اور لوگوں کو اخلاق حسنہ سے آراستہ
ہونے کی تاکید کی ہے وہیں بداخلاقی کے بدترین نتائج سے بھی آگاہ کیا ہے تاکہ لوگ
ان سے بچنے یا ان کو چھوڑنے کی طرف قدم بڑھا سکیں۔ چند نقصانات مندرجہ ذیل ہیں:
1️⃣ اعمال کی بربادی:
بد اخلاقی انسان کو حد اعتدال سے خارج کردیتی ہے، جو اس نے نیک اعمال کئے بھی ہیں
ان کی اہمیت کو کم کردیتی ہے۔
🌷حضرت
امام صادق علیہ السلام
🔴إنَّ سُوءَ
الْخُلُقِ لَيُفْسِدُ الْعَمَلَ كَمَا يُفْسِدُ الْخَلُّ الْعَسَل
🔵بیشک
بداخلاقی عمل کو برباد کر ڈالتی ہے جیسے سرکہ شہد کو خراب کردیتا ہے۔
📚الكافي
(ط - الإسلامية)، ج2، ص321
2️⃣ گناہوں کی گرفت
میں، توبہ سے دور: بداخلاقی حقیقت میں اتنی بری عادت ہے جب تک اس کا علاج نہیں
ہوتا انسان گناہوں سے چھٹکارا نہیں پاتا اور توبہ کی توفیق نہیں مل پاتی۔
🌷حضرت
رسول خدا صلّی اللّہ علیہ و آلہ سلّم:
🔴يا عَلِيُّ
لِكُلِّ ذَنْبٍ تَوْبَةٌ إِلَّا سُوءَ الْخُلُقِ فَإِنَّ صَاحِبَهُ كُلَّمَا خَرَجَ
مِنْ ذَنْبٍ دَخَلَ فِي ذَنْب
🔵یا
علی! ہر گناہ کے لئے توبہ ہے سوائے بداخلاقی کے کیونکہ بداخلاق شخص ایک گناہ سے
نکلتا ہے تو دوسرا گناہ کربیٹھتا ہے۔
📚من لا
يحضره الفقيه، ج4، ص355
3️⃣ بہشت سے دوری:
بداخلاقی سے جب اچھے کاموں پر پانی پھیر دیا جائے تو بہشت کی تمنّا بیکار ہوگی اور
ہولناک عذاب سے بچنے کے راستے مسدود ہوتے دکھائی پڑیں گے۔
🌷حضرت
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم:
🔴علَيْكُمْ
بِحُسْنِ الْخُلُقِ فَإِنَّ حُسْنَ الْخُلُقِ فِي الْجَنَّةِ لَا مَحَالَةَ وَ إِيَّاكُمْ
وَ سُوءَ الْخُلُقِ فَإِنَّ سُوءَ الْخُلُقِ فِي النَّارِ لَا مَحَالَةَ
🔵تم پر
لازم ہے کہ حسن خلق اختیار کرو کیونکہ حسن خلق کا انجام جنت ہے اور برے اخلاق سے
دور رہو کیونکہ برا اخلاق کا انجام جہنم ہے۔
📚عيون
أخبار الرضا عليه السلام، ج2، ص31
✨نبی اکرم صلّی
اللہ علیہ و آلہ کی خدمت میں کہا گیا: إِنَّ فُلَانَةَ تَصُومُ النَّهَارَ وَ تَقُومُ اللَّيْلَ وَ هِيَ سَيِّئَةُ الْخُلُقِ
تُؤْذِي جِيرَانَهَا بِلِسَانِهَا فَقَالَ لَا خَيْرَ فِيهَا هِيَ مِنْ أَهْلِ
النَّارِ فلاں عورت دنوں میں روزہ رکھتی ہے راتوں میں
نماز پڑھا کرتی ہے ساتھ ساتھ بداخلاق بھی ہے، پڑوسیوں کو اپنی زبان سے تکلیف
پہونچاتی ہے۔ فرمایا: اس میں کوئی خیر نہیں ہے وہ دوزخیوں میں سے ہے۔
📚بحار
الأنوار (ط - بيروت) ؛ ج68 ؛ ص394
4️⃣ خسران دنیا و
آخرت: بداخلاقی سے دنیا بھی جاتی اور آخرت بھی، دنیا میں اسے چین نہیں ملتا اور
آخرت میں رضائے الہی سے محروم رہتا ہے۔
🌷حضرت
رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم:
🔴إنَّ جَبْرَئِيلَ
الرُّوحَ الْأَمِينَ نَزَلَ عَلَيَّ مِنْ عِنْدِ رَبِّ الْعَالَمِينَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ-
عَلَيْكَ بِحُسْنِ الْخُلُقِ فَإِنَّ سُوءَ الْخُلُقِ ذَهَبَ بِخَيْرِ الدُّنْيَا وَ
الْآخِرَة
🔵جبرئیل
امین خدا کی جانب سے مجھ پر نازل ہوئے اور فرمایا: اے محمد! آپ پر لازم ہے کہ اچھا
اخلاق اختیار کریں کیونکہ برا اخلاق دنیا و آخرت کی نیکی کو برباد کردیتا ہے۔
📚وسائل
الشيعة، ج12، ص241
5️⃣ زندگی کی بہت بڑی
الجھن: بداخلاقی زندگی کو نیست و نابود کردیتی ہے، کیونکہ بداخلاق کو سماج و
معاشرہ، گھر، خانوادہ برداشت نہیں کرتا، اور اس کی زندگی سے طراوت و تازگی جاتی
رہتی ہے۔
🌷حضرت
امیر المومنین علیہ السلام:
🔴سوءُ الْخُلُقِ
نَكَدُ الْعَيْشِ وَ عَذَابُ النَّفْسِ.
🔵بداخلاقی
زندگی کے سخت ہوجانے اور نفس و جان کے عذاب کا سبب ہے۔
📚تصنيف
غرر الحكم و درر الكلم، ص264
6️⃣ ہمیشہ کا عذاب:
بداخلاقی ایسی بری صفتوں میں سے ہے جس میں مبتلا ہونے والے کی زندگی اجیرن ہوتی ہے
اور طبیعت اکتائی سی رہتی ہے، جو خود ایک طرح کا عذاب ہے۔
🌷حضرت
امام صادق علیہ السلام:
🔴منْ أَسَاءَ
خُلُقَهُ عَذَّبَ نَفْسَهُ.
🔵جو شخص
اپنے اخلاق کو خراب کرتا ہے خود کو عذاب دیتا ہے۔
📚الأمالي(
للصدوق)، ص205
7️⃣ رزق و روزی کی
تنگی: بداخلاقی اور تندخوئی سے برکت الہی بھی سلب ہوجاتی ہے اور ایسے شخص سے عام
طور پر لوگ خوش نہیں رہتے تو اس سے معاملات میں ہچکچاہٹ لازمی ہے، احسانات اور
مہربانیاں بھی اسکے شامل حال نہیں رہتیں۔
🌷حضرت
امیر المومنین علیہ السلام:
🔴منْ سَاءَ
خُلُقُهُ ضَاقَ رِزْقُه
🔵جسکا
اخلاق برا ہو اس کی روزی کم ہوتی ہے۔
📚تصنيف
غرر الحكم و درر الكلم، ص264
8️⃣ خدا سے دوری:
🌷حضرت
رسول خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم:
🔴يا أَبَا
ذَرٍّ لَا يَزَالُ الْعَبْدُ يَزْدَادُ مِنَ اللَّهِ بُعْداً مَا سَاءَ خُلُقُه
🔵اے ابوذر
جب تک بندے کا اخلاق برا ہوتا ہے وہ مسلسل خدا سے دور ہوتا جاتا ہے۔
📚مكارم
الأخلاق، ص467