علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

منگل، 5 دسمبر، 2017

علی (ع) غریب ہوگئے

⁉️کیا علی (ع) کسی غریب کا نام ہے⁉️

✅حضرت علی(ع) مال و دولت کے لحاظ سے کوئی غریب شخص نہ تھے؛ سماج کے بڑے سے بڑے امیروں کی طرح بہترین آرام و آسائش کی زندگی گذار سکتے تھے لیکن۔۔۔ 

🔵اس روایت کو دیکھئے...

📔عنْ عَبْدِ الْأَعْلَى مَوْلَى آلِ سَامٍ قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع إِنَّ النَّاسَ يَرْوُونَ أَنَّ لَكَ مَالًا كَثِيراً فَقَالَ مَا يَسُوؤُنِي ذَاكَ إِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ع مَرَّ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى نَاسٍ شَتَّى مِنْ قُرَيْشٍ وَ عَلَيْهِ قَمِيصٌ مُخَرَّقٌ فَقَالُوا أَصْبَحَ عَلِيٌّ لَا مَالَ لَهُ فَسَمِعَهَا أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع فَأَمَرَ الَّذِي يَلِي صَدَقَتَهُ أَنْ يَجْمَعَ تَمْرَهُ وَ لَا يَبْعَثَ إِلَى إِنْسَانٍ شَيْئاً وَ أَنْ يُوَفِّرَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُ بِعْهُ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ وَ اجْعَلْهَا دَرَاهِمَ ثُمَّ اجْعَلْهَا حَيْثُ تَجْعَلُ التَّمْرَ فَاكْبِسْهُ مَعَهُ حَيْثُ لَا يُرَى وَ قَالَ لِلَّذِي يَقُومُ عَلَيْهِ إِذَا دَعَوْتُ بِالتَّمْرِ فَاصْعَدْ وَ انْظُرِ الْمَالَ فَاضْرِبْهُ بِرِجْلِكَ كَأَنَّكَ لَا تَعْمِدُ الدَّرَاهِمَ حَتَّى تَنْثُرَهَا ثُمَّ بَعَثَ إِلَى رَجُلٍ مِنْهُمْ يَدْعُوهُمْ ثُمَّ دَعَا بِالتَّمْرِ فَلَمَّا صَعِدَ يَنْزِلُ بِالتَّمْرِ ضَرَبَ بِرِجْلِهِ فَنُثِرَتِ الدَّرَاهِمُ فَقَالُوا مَا هَذَا يَا أَبَا الْحَسَنِ فَقَالَ هَذَا مَالُ مَنْ لَا مَالَ لَهُ ثُمَّ أَمَرَ بِذَلِكَ الْمَالِ فَقَالَ انْظُرُوا أَهْلَ كُلِّ بَيْتٍ كُنْتُ أَبْعَثُ إِلَيْهِمْ فَانْظُرُوا مَالَهُ وَ ابْعَثُوا إِلَيْهِ.

✍🏼عبد الاعلی کہتے ہیں:
میں نے امام صادق (ع) سے عرض کیا لوگ آپ کو بہت مالدار سمجھتے ہیں، آپ(ع) نے فرمایا: انہوں نے کیا غلط کہا۔

👈🏼👈🏼حضرت علی علیہ السلام ایک دن قریش کے کچھ لوگوں کے پاس سے گذر رہے تھے، جبکہ آپ(ع) پرانا اور پیوند لگا لباس زیب تن کئے ہوئے تھے، انہوں نے آپس میں کہا علی(ع) تنگ دست ہوگئے، یہ آواز امام کے کانوں سے ٹکرائی، اپنے صدقات جمع کرنے پر مامور شخص سے کہا: اس سال کی کھجوروں کو لے آؤ اور کسی کو کچھ نہ بھیجو، اور سب کو اکٹھا کردو، پھر اس سے فرمایا: ان سب کو بیچ دو، اور اس کے عوض سکوں کو جمع کرو، اس نے امیرالمومنین (ع) کے حکم کی تعمیل کی۔ امام نے کہا ان کو کھجوروں کے انبار میں ڈال دو اور اس طرح چھپادو کہ کوئی دیکھنے نہ پائے اور مزدور سے کہا: جب میں کجھوریں لانے کو کہوں تو اوپر جانا اور ان سکوں کو اپنے پیروں سے ماردینا اس طرح کہ وہ بکھر جائیں. پھر کسی کو بھیجا تاکہ قریش کے ان لوگوں بلا لائے،  اور ان کے سامنے اپنے مزدور سے کھجور لانے کو کہا، پس جب وہ کجھور اتارنے کے لئے چڑھا تو پیر سے ماردیا اور سارے درہم بکھر گئے، قریش کے لوگوں نے پوچھا، یا ابا الحسن اس قدر دولت کہا سے آگئی؟! 

فرمایا: یہ اس کی دولت ہے جو دولتمند نہیں، اور غریب ہوگیا ہے، (ان لوگوں کے جانے کے بعد) پھر آپ (ع) نے حکم دیا جن غریب و نادار گھرانوں کو ہر سال کجھور بھیجا کرتے تھے اس مرتبہ ان کے بدلے ان کی قیمت کے مطابق سکے بھیج دیں۔

📚الکافی، ج 6، ص 439

⭕️زہد کا مطلب فقیری نہیں⭕️

🌷🌷🌷🌷🌷