علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

اتوار، 30 نومبر، 2025

#محفل_گناہ



#محفل_گناہ


🌹🌹حضرت امام صادق علیہ السلام:


🟤 لاَ يَنْبَغِي لِلْمُؤْمِنِ أَنْ يَجْلِسَ مَجْلِساً يُعْصَى اللَّهُ فِيهِ وَ لاَ يَقْدِرُ عَلَى تَغْيِيرِهِ.


🔵 مومن کے لیے مناسب نہیں کہ وہ ایسی محفل میں بیٹھے جہاں اللہ کی نافرمانی ہو رہی ہو اور وہ اسے تبدیل کرنے کی قدرت نہ رکھتا ہو۔


📚 الكافي (ط - الإسلامية)، ج۲، ص۳۷۴، ح۱، باب مجالسة أهل المعاصي


▫️▫️▫️▫️▫️


✍🏼 معصیتِ الہٰی سے مراد اللہ کے احکام کو ترک کرنا اور اس کی نافرمانی کرنا ہے، خواہ وہ گناہ بڑا ہو یا چھوٹا، اللہ کا حق ہو یا بندوں کا حق۔ انہیں گناہوں میں مومن کی غیبت کرنا بھی شامل ہے۔


اگر کوئی شخص ان میں سے کچھ کرتا ہے اور آپ اسے بدلنے یا روکنے کی طاقت رکھتے ہیں تو اسے سختی سے روکیں، یہاں تک کہ وہ اس سے باز آجائے، اس پر آپ کو مجاہدین کا ثواب ملے گا۔ اور اگر آپ اس کو روکنے سے ڈرتے ہیں، تو اس کی بات کو حکمت کے ساتھ کسی دوسرے جائز کام کی طرف موڑ دیں۔ یہ انکار دل اور زبان دونوں سے ہونا چاہئے، لیکن اگر انکار فقط زبان سے ہو اور دل اس کی طرف مائل ہو تو یہ منافقت ہے، جو خود ایک گناہ ہے۔


اور اگر آپ اسے روکنے پر قادر نہیں ہیں تو وہاں سے اٹھ جائیں اور اس کے ساتھ نہ بیٹھیں۔


اور اگر وہاں سے اٹھ بھی نہیں سکتے، تو اسے اپنے دل سے ناپسند کریں اور بیزار رہیں، اس طرح کہ گویا گرم پتھر پر بیٹھے ہوں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ دلوں کے حال سے واقف ہے اور آپ کا شمار اس کے نزدیک امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے والوں میں ہوگا۔


لیکن اگر اسے روکنے اور وہاں سے اٹھ جانے پر قادر ہونے کے باوجود نہ اسے روکیں اور نہ وہاں سے اٹھ کر جائیں، تو آپ گناہ پر راضی ہیں، اس صورت میں آپ اور وہ گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔


📚مرآة العقول في شرح أخبار آل الرسول، ج۱۱، ص۱۱، ح۱۔



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor