علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 28 اکتوبر، 2022

اجابتِ دعا

 #اجابت_دعا



🌷🌷حضرت امام علی علیہ السلام:


🔴 ۔۔۔ نَسأَ لُكَ عَن قَولِ اللّه تَعالى : (ادْعُونِى أَسْتَجِبْ لَكُمْ) فَما بالُنا نَدعو فَلا نُجابُ؟


قالَ : لِأَنَّ قُلوبَكُم خانَت بِثَمانِ خِصالٍ :


أوَّلُها : أنَّكُم عَرَفتُمُ اللّه فَلَم تُؤَدّوا حَقَّهُ كَما أوجَبَ عَلَيكُم ، فَما أغنَت عَنكُم مَعرِفَتُكُم شَيئا.


وَالثّانِيَةُ : أنَّكُم آمَنتُم بِرَسولِهِ ثُمَّ خالَفتُم سُنَّتَهُ وأمَتُّم شَريعَتَهُ ، فَأَينَ ثَمَرَةُ إيمانِكُم؟


وَالثّالِثَةُ : أنَّكُم قَرَأتُم كِتابَهُ المُنزَلَ عَلَيكُم فَلَم تَعمَلوا بِهِ ، وقُلتُم : سَمِعنا وأطَعنا ثُمَّ خالَفتُم.


وَالرّابِعَةُ : أنَّكُم قُلتُم ، إنَّكُم تَخافونَ مِنَ النّارِ ، وأنتُم في كُلِّ وَقتٍ تُقَدِّمونَ أجسامَكُم إلَيها بِمَعاصيكُم ، فَأَينَ خَوفُكُم؟


وَالخامِسَةُ : أنَّكُم قُلتُم ، إنَّكُم تَرغَبونَ فِي الجَنَّةِ ، وأنتُم في كُلِّ وَقتٍ تَفعَلونَ ما يُباعِدُكُم مِنها ، فَأَينَ رَغبَتُكُم فيها؟


وَالسّادِسَةُ : أنَّكُم أكَلتُم نِعمَةَ المَولى ولَم تَشكُروا عَلَيها.


وَالسّابِعَةُ : أنَّ اللّه أمَرَكُم بِعَداوَةِ الشَّيطانِ ، وقالَ : (إِنَّ الشَّيْطَـنَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا) فَعادَيتُموهُ بِلا قَولٍ ( بِالقَوْلِ ) و والَيتُموهُ بِلا مُخالَفَةٍ.


وَالثّامِنَةُ : أنَّكُم جَعَلتُم عُيوبَ النّاسِ نُصبَ أعيُنِكُم ، وعُيوبَكُم وَراءَ ظُهورِكُم ، تَلومونَ مَن أنتُم أحَقُّ بِاللَّومِ مِنهُ ، فَأَيُّ دُعاءٍ يُستَجابُ لَكُم مَعَ هذا؟ وقد سَدَدتُم أبوابَهُ وطُرُقَهُ ، فَاتَّقُوا اللّه وأصلِحوا أعمالَكُم ، وأخلِصوا سَرائِرَكُم ، وَأمُروا بِالمَعروفِ وَانهَوا عَنِ المُنكَرِ ، فَيَستَجيبَ اللّه لَكُم دُعاءَكُم.


🔵 حضرت امیر المومنین علیہ السلام خطبہ دے رہے تھے کہ کسی نے سوال کیا کہ؛ خدائے متعال فرماتا ہے: مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ تو کیا وجہ ہے جو ہم دعا کرتے ہیں لیکن مستجاب نہیں ہوتی؟


فرمایا: کیونکہ آپ کے دل و دماغ نے آٹھ چیزوں میں خیانت سے کام لیا ہے۔


← اول: یہ کہ آپ نے خدا کو پہچانا لیکن حق معرفت ادا نہیں کیا، لہذا آپ کے علم سے آپ کو کوئی فائدہ نہ ہوا۔


← دوسرے: آپ اس کے رسول پر ایمان لائے اور پھر ان کی سنّت کی مخالفت کی اور ان کی شریعت کو پامال کیا 

تو آپ کے ایمان کا نیتجہ کہاں؟


← تیسرے: آپ نے کتاب خدا کی تلاوت کی جو آپ کے لئے آئی لیکن اس پر عمل نہ کیا اور کہا کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی پھر اس کی مخالفت کر بیٹھے۔


← چوتھے: آپ نے کہا کہ تم دوزخ کی آگ سے ڈرتے ہو،  لیکن ہمیشہ اپنے گناہوں کے ذریعہ خود کو آتش جہنم کی طرف بڑھاتے رہے۔ تو آپ کا ڈر کہاں ہے؟


← پانچویں: آپ نے کہا کہ جنّت کا شوق رکھتے ہیں، لیکن ہمیشہ ایسا کام انجام دیا جو آپ کو جنّت سے دور کرے۔ تو پھر آپ کا وہ جنّت کا شوق کہاں؟


← چهٹے: آپ نے اللہ کی نعمتیں کھائیں لیکن اس پر شکر انجام نہیں دیا۔


← ساتویں: خدا نے آپ کو شیطان سے دشمنی کا حکم دیا اور فرمایا: بیشک شیطان تمہارا دشمن ہے تو اسے دشمن سمجھو لیکن  آپ نے زبان سے اس سے دشمنی کی اور عمل سے اس سے دوستی کی۔


← آٹھویں: لوگوں کے عیوب کو آپ نے اپنے سامنے رکھا اور اپنے عیوب کو پس پشت ڈال دیا۔  آپ اس سے زیادہ ملامت کے حقدار ہیں جس کی آپ ملامت کرتے ہیں، تو ایسی صورت میں آپ کی دعا کیسے مستجاب ہو؟ جبکہ آپ نے اس کے راستوں اور دروازوں کو بند کر رکھا ہے!۔


لہذا اللہ کا تقویٰ اختیار کریں اور اپنے اعمال کی اصلاح کریں اور اپنے باطن کو پاک و صاف بنائیں اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر انجام دیں تاکہ اللہ آپ کی دعائیں قبول فرمائے۔


📚 أعلام الدين في صفات المؤمنين، ص270، أخبار في الحقوق التي تجب للإخوان فيما بينهم



https://t.me/klmnoor


https://www.facebook.com/klmnoor