علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

پیر، 6 اگست، 2018

دحو الارض

#دحو_الارض

🌹مناسبت 25ذیقعده، یوم دحوالارض۔

💐دحوالارض وہ دن ہے جس دن رحمت خدا زمیں پر نازل ہوئی۔ 

📜عَنْ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَيْهِ يَقُولُ‏ إِنَّ أَوَّلَ رَحْمَةٍ نَزَلَتْ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ فِي خَمْسٍ‏ وَ عِشْرِينَ‏ مِنْ‏ ذِي‏ الْقَعْدَة۔

👈👈امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں بیشک سب سے پہلی رحمت جو آسمان سے زمین پر نازل ہوئی وہ ذیقعدہ کی 25ویں تاریخ ہے۔

📚إقبال الأعمال( ط- القديمة)،ج1، ص312۔

💐ایسا دن جس روز خدائے منان نے زمیں کو حیات بخشی، اس دن سے زمیں جو کہ پوری کی پوری پانی تھی، خشکی میں تبدیل ہونا شروع ہوئی۔ اور آہستہ آہستہ پھیلنا شروع ہوئی۔

💐روایت کے مطابق سب سے پہلے زمیں نمودار ہوئی وہ کعبہ اور بیت اللہ کی سرزمیں تھی۔

💐اسی روز حضرت ابراہیم اور حضرت عیسی علیہما السلام کی ولادت ہوئی۔ جیسا کہ حضرت امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: 

📜كُنْتُ مَعَ أَبِي وَ أَنَا غُلَامٌ فَتَعَشَّيْنَا عِنْدَ الرِّضَا ع لَيْلَةَ خَمْسٍ‏ وَ عِشْرِينَ‏ مِنْ‏ ذِي‏ الْقَعْدَةِ فَقَالَ لَهُ لَيْلَةُ خَمْسٍ‏ وَ عِشْرِينَ‏ مِنْ‏ ذِي‏ الْقَعْدَةِ وُلِدَ فِيهَا إِبْرَاهِيمَ ع وَ وُلِدَ فِيهَا عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ- وَ فِيهَا دُحِيَتِ الْأَرْضُ مِنْ تَحْتِ الْكَعْبَةِ۔

👈👈حسن بن وشاء کہتے ہیں: میں جوانی کے زمانے میں اپنے والد کے ساتھ 25ویں شب ذیقعدہ کو حضرت رضا علیہ السلام کی خدمت تھا، آپ علیہ السلام نے ان سے فرمایا: ذیقعدہ کی پچیسسویں تاریخ کی شب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام کی ولادت ہوئی اور اسی رات کعبہ کے نیچے سے زمیں کو پھیلایا گیا۔

📚وسائل الشیعہ، ج10، ص449؛ ثواب الأعمال و عقاب الأعمال‏، ص79۔

💐مکہ کا نام بھی اسی دحو الارض کی بنیاد پر ہے:

📜سُئِلَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ ع لِمَ سُمِّيَتْ مَكَّةُ قَالَ لِأَنَّ اللَّهَ مَكَّ الْأَرْضَ مِنْ تَحْتِهَا أَيْ‏ دَحَاهَا۔

👈👈حضرت علی(علیہ السلام) سے کسی نے سوال کیا کہ مکہ کو مکہ کیوں کہتے ہیں؟  آپ علیہ السلام نے فرمایا: اس لئے کہ خدا نے مکہ کے نیچے سے زمین  پھیلانا شروع کی۔

📚بحار الانوار،ج۵۴، ص۶۴۔

💐حضرت امام رضا علیہ السلام نے 25ویں ذیقعدہ کے روزہ کا تذکرہ کرتے ہوئے اس دن کے فضائل کو اس طرح بیان فرمایا:

📜خرج علينا أبو الحسن- يعني الرضا- عليه السلام بمرو في يوم خمس‏ و عشرين‏ من‏ ذي‏ القعدة، فقال: صوموا فإني أصبحت صائما، قلنا: جعلت فداك أيّ يوم هو؟ قال:
يوم نشرت فيه الرحمة و دحيت فيه الأرض و نصبت فيه الكعبة و هبط فيه آدم عليه السلام‏

👈👈امام رضا(علیہ السلام )نے جب خراسان کا سفر کیا، اس سفر کے دوران پچیس ذیقعدہ کو آپ مرو میں پہنچے اور  آپ علیہ السلام نے فرمایا: آج کے دن روزہ رکھو میں نے بھی روزہ رکھا ہے، راوی کہتا ہے ہم نے پوچھا اے فرزند رسول صلی اللہ علیہ و آلہ آج کونسا دن ہے؟  فرمایا: وہ دن جس میں اللہ کی رحمت نازل ہوئی اور زمین کا فرش بچھایا گیا کعبہ نصب کیا گیا اور اسی روز جناب آدم علیہ السلام زمیں پر تشریف لائے۔

📚الإقبال بالأعمال الحسنة( ط- الحديثة)، ج2، ص23کافی اور تہذیب سے نقل کرتے ہوئ۔
💫💫💫💫💫

http://klmnoor.blogspot.com