علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات پر مشتمل۔

علوم آل محمد علیہم السلام، احادیث، مواعظ، دینی معلومات

جمعہ، 13 اپریل، 2018

حضرت ابوطالب علیہ السلام

#مناسبت 

#وفات_جناب_ابوطالب_سلام_اللہ_علیہ

🔳 26/ رجب المرجب، مومن قریش، یاور حبیب کبریا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ، پدر وصی رسول خدا(ص) حضرت علی المرتضیٰ علیہ السلام یعنی حضرت ابوطالب سلام اللہ علیہ کی وفات کا دن ہے۔ 

➖جن کے ایمان کے بارے میں حضرت محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:

📗و اللَّهِ إِنَّ إِيمَانَ أَبِي طَالِبٍ لَوْ وُضِعَ فِي كِفَّةِ مِيزَانٍ وَ إِيمَانَ هَذَا الْخَلْقِ فِي كِفَّةِ مِيزَانٍ لَرَجَحَ إِيمَانُ أَبِي طَالِبٍ عَلَى إِيمَانِهِم‏.

📜خدا کی قسم اگر ایمان ابوطالب (سلام اللہ علیہ) کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھا جائے اور لوگوں کے ایمان کو ترازو کے دوسرے پلڑے میں تو ایمان ابوطالب ان سب پر بھاری ہوگا۔ 

📚إيمان أبي طالب (الحجة على الذاهب إلى كفر أبي طالب)، فخار بن معد، مصحح: محمد بحرالعلوم، ص85، حديث الضحضاح
📚الدر النظيم في مناقب الأئمة اللهاميم، شامي، يوسف بن حاتم‏، ص221، فصل في ذكر نسبه عليه السلام


▪️اگرچہ آپ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو مشرکین قریش کے دست ظلم سے محفوظ رکھنے جیسی عظیم ذمہ داری کی بنا پر اپنے ایمان کو مشرکین قریش پر ظاہر نہیں فرمایا کرتے تھے، پھر بھی کتب میں اسلام اور نبی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ پر آپ کے اعتقاد راسخ پر محکم دلائل موجود ہیں۔

💢جیسے خود آپ سلام اللہ علیہ کا شعر حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ آلہ کی مدح میں: 

📗« حمیتُ الرسولَ رسولَ الإله ببیض تلألأ مثلَ البروق 
أذبّ و أحمی رسول الإلـه حمایة عَمّ علیه شفوق» 

📜«میں نے رسول کی، رسول اللہ کی ایسی سفید شمشیر سے حمایت کی جو بجلی کی طرح چمک رہی تھی۔
میں رسول اللہ کا دفاع کرونگا اور اور ان کی حمایت کرونگا ایسی حمایت جو ایک شفیق و مہربان چچا کی ہوتی ہے۔» 

📚مناقب آل أبي طالب عليهم السلام (لابن شهرآشوب)، ج‏1، ص61، فصل في استظهاره ع بأبي طالب
📚الدر النظيم في مناقب الأئمة اللهاميم، شامي، يوسف بن حاتم‏، ص207، فصل في ذكر نسبه عليه السلام

💠حضرت أمیرالمومنین عليه السلام آپ سلام اللہ علیہ کی عظمت کو اس طرح بیان فرماتے ہیں:

📗 « وَ الَّذِي بَعَثَ مُحَمَّداً بِالْحَقِّ نَبِيّاً، لَوْ شَفَعَ أَبِي فِي كُلِّ مُذْنِبٍ عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ لَشَفَّعَهُ اللَّهُ (تَعَالَى) فِيهِم‏. 

📜« اس پرودگار کی قسم جس نے محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو نبی برحق بنا کر بھیجا، اگر میرے والد روئے زمیں پر ہر عاصی و گنہگار کی شفاعت کرنا چاہیں، خدا ان سب کے حق میں ان کی شفاعت قبول فرمائے گا۔» 

📚الأمالي (للطوسي)، ص305، [11] المجلس الحادي عشر
📚إيمان أبي طالب (الحجة على الذاهب إلى كفر أبي طالب)، ص74، الأخبار الدالة على إيمانه

🔳رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ کے لئے اپنے شفیق و مہربان اور ہرہر قدم پر ساتھ دینے والے، تبلیغ دین مبین اسلام میں رسول اسلام کی خدمت میں رہنے والے چچا اور اسی طرح حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا سے بچھڑ جانا اس قدر سخت اور المناک تھا کہ اس سال کا نام  "عام الحزن" رکھ دیا۔

📚إعلام الورى بأعلام الهدى (ط - القديمة)، طبرسى‏، ص10، الفصل الثالث في ذكر مدة حياته ص
📚قصص الأنبياء عليهم السلام (للراوندي)، ص317، الباب العشرون في أحوال محمد ص

🔳جناب ابوطالب کی وہ پشت پناہی تھی جسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ آلہ و سلم اس طرح یاد فرماتے ہیں: مَا زَالَتْ قُرَیْشٌ کَاعَّةً عَنِّی حَتَّی تُوُفِّیَ اَبُو طَالِبٍ 
جب تک ابوطالب (علیہ السلام) باحیات تھے قریش مجھ سے خوف کھا رہا تھا، 

📚إيمان أبي طالب (الحجة على الذاهب إلى كفر أبي طالب)، ص261، موقف الرسول بعد وفاة أبي طالب
📚إعلام الورى بأعلام الهدى (ط - القديمة)، ص10، الفصل الثالث في ذكر مدة حياته ص

▪️جب آپ کی وفات ہوگئی تو جبرئیل امین رسول اکرم (ص) پر نازل ہوئے اور فرمایا:

👈🏼يا مُحَمَّدُ اخْرُجْ مِنْ مَكَّةَ فَلَيْسَ لَكَ فِيهَا نَاصِر 

اے محمد! آپ مکّہ سے نکل جائیں کیونکہ اب وہاں آپ کا کوئی ناصر نہیں ہے۔

📚الكافي (ط - الإسلامية)، ج‏1، ص449، باب مولد النبي ص و وفاته

🏴🏴آخرالامر جناب ابوطالب سلام اللہ علیہ نے شیخ طوسی کے قول کے مطابق بعثت کے دسویں سال بتاریخ 26/ رجب المرجب وفات پائی، اور آپ کو اپنے بابا جناب عبدالمطلب کے کنارے قبرستان ابوطالب "حجون" میں سپرد خاک کیا گیا۔

📚مصباح المتهجد و سلاح المتعبد، ج‏2، ص812، يوم النصف من رجب
📚بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏19، ص24، باب 5 دخوله الشعب و ما جرى بعده إلى الهجرة و عرض نفسه على القبائل و بيعة الأنصار و موت أبي طالب و خديجة رضي الله عنهما

🏴🏴🏴🏴🏴